Untni Ki Taiz Raftari


حضرت شیخ محی الدین حضورِغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکی خدمت میں ابو حفص عمر بن صالح حدادی اپنی اونٹنی لے کر آیا اور عرض کیا کہ’’ میرا حج کاارادہ ہے اور یہ میری اونٹنی ہے جو چل نہیں سکتی اور اس کے سوا میرے پاس کوئی اونٹنی نہیں ہے۔‘‘ پس آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہنے اس کو ایک انگلی لگائی اور اس کی پیشانی پر اپنا ہاتھ رکھا وہ کہتا تھا کہ’’ اس کی حالت یہ تھی کہ تمام سواریوں سے آگے چلتی تھی حالانکہ وہ اس سے قبل سب سے پیچھے رہتی تھی

مریدوں کو خطرہ نہیں بحر غم سے

کہ بیڑے کے ہیں ناخداغوث اعظم

۔‘‘(بہجۃالاسرار،ذکرفصول من کلامہ مرصعابشی من عجائب،ص۱۵۳)