Fazail e Ghous e Azam


اللہ پاک نے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بڑی شانوں سے نوازا تھا۔ غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ پیدائشی طور پر اللہ کریم کے ولی تھے۔ (تفریح الخاطر ، ص۵۸ ، مفہوماً ) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا ، سحری کے وقت دودھ نوش فرماتے اور پھر غروبِ آفتاب پر روزہ افطار کرتے تھے۔ غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ پانچ (5)برس کی عمر میں بِسْمِ اللہ خوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نے تَعَوُّذْ(اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم)اور تَسْمِیَہ(بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم)کے بعد18 پارے زبانی سُنا دئیے اور فرمایا : میری ماں(رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہَا) کو بھی اِتنا ہی یادتھا ، وہ پڑھا کرتی تھیں تو میں نے سُن کر یاد کرلیا ۔ ( رسالہ منّے کی لاش ، ص۴) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ نے 40 سال(Forty years)تک عشاء کے وضو سےفجرکی نمازادافرمائی ، غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تواسی وقت وضو فرما کر 2رکعت نمازنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔ (بہجة الاسرار ، ذکرطریقه ، ص ۱۶۴) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ بہت زیادہ عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والے تھے ، پندرہ(15) سال تک رات بھر میں ایک قرآنِ پاک ختم کرتے رہے۔ (بہجة الاسرار ، ذکرفصول من کلامه… الخ ، ص۱۱۸ملخصاً) اور روزانہ ایک ہزار (1000)رَکْعَت نفل ادا فرماتے تھے۔ (غوث پاک کے حالات ، ص۳۲) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ تیرہ(13)عُلوم میں بیان فرمایا کرتے تھے ، آپ کے مدرسۂ عالیہ میں لوگ آپ سے تفسیر ، حدیث اور فِقْہ وغیرہ پڑھتے تھے ، دوپہر سے پہلے اوربعد دونوں وقت لوگوں کو تفسیر ، حدیث ، فِقْہ ، کلام ، اُصول اور نَحْو(یعنی عربی گرامر)پڑھاتے تھے اور ظہر کے بعد تجوید و قرأت کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھایا کرتے تھے۔ ) بہجۃ الاسرار ، ص۲۲۵ ملخصاً (غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ کے دستِ کرامت پر پانچ سو(500) سے زائد غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا اور ایک لاکھ سے زیادہ ڈاکو ، چور ، فاسق ، فسادی اور بڑے بڑے گناہ کرنے والوں نے توبہ کی۔ (بہجۃالاسرار ، ذکر وعظہ ، ص۱۸۴) غوثِ پاک کی شان یہ ہے کہ آپ کی پیدائش سے پہلے آپ کے فضائل و کارناموں اور مقام ومراتب کی خوشخبری دی گئی ہے۔چنانچہ منقول ہے: