Naiki ki Dawat ka Azeem Jazba


حضور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ شروع شروع میں سوتے جاگتے مجھ پر بَس اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ(نیکی کی دعوت دینے اوربُرائی سے منع کرنے) کی دُھن سوار رہتی اور میں تبلیغِ قرآن وسنّت کے لئے اِس قدر بے قرار رہتا کہ خود پر بھی اختیار نہ رہتا اور میرے پاس دو تین آدمی بھی ہوتے تو میں اُنہیں ہی قرآن و سنّت کی باتیں سُنانے لگتا پھر میرے پاس لوگوں کا اِتنا کثیر ہجوم ہونے لگا کہ مجلس میں جگہ باقی نہ رہی۔ چنانچہ میں عیدگاہ چلا گیا اور وَعظ ونصیحت کرنے لگا ، وہاں بھی جگہ تنگ ہو گئی تو لوگ منبر شہر سے باہر لے گئے اور بے شمار مخلوق سوار اورپیدل ہو کرآتی اور اجتماع کے باہر اِرد گرد کھڑی ہو کر وَعظ سُنتی حتی ٰ کہ سننے والوں کی تعداد ستّر ہزار (70000) کے قریب پہنچ گئی۔