Abhu Jaan ki khushkhabri


غوثِ پاک کےدِیوانو!ہمارےغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کےابوجان حضرت سَیّد ابوصالح موسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ تھےآپ کا اسم گرامی ’’سیّدموسیٰ‘‘ کنیت ’’ابوصالح‘‘اورلقب ’’جنگی دوست‘‘ تھا،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ جیلان شریف کے اکابر مشائخ کرام رحمہم اللہ میں سے تھے۔آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی وِلادت(Birth) کی رات دیکھاکہ رَسولوں کےسردار جنابِ احمدمختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم مع صحابہ کرام اور اولیائےعِظام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم اِن کے گھر تشریف لائے ہیں اوراِن الفاظِ مبارکہ سے خوشخبری سے نوازا : اےابو صالح !اللہ پاک نے تمہیں ایسابیٹاعطا فرمایا ہے جو وَلی ہےاوروہ میرا اور اللہپاک کا محبوب(یعنی پسندیدہ)ہےاور اُس کی اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ میں ویسی شان ہوگی جیسی اَنبیاومُرسلین عَلَیْہِمُ السَّلاممیں میری شان ہے۔ نیز دیگر اَنبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلامنےیہ خوشخبری دی کہ’’تمام اَولیاء اللہ رَحِمَھُمُ اللہ تمہارے نیک بخت بیٹےکے فرمانبردار ہوں گے اور اُن کی گردنوں پر اِس کا قدم ہوگا۔(سیرت غوث الثقلین ، ص 55بحوالہ تفریح الخاطر ، ص12)

جس کی منبر بنی گردنِ اولیا

اُس قدم کی کرامت پہ لاکھوں سلام

غوثِ اعظم امامُ التُّقٰے وَ النُّقٰے

جلوۂ شانِ قدرت پہ لاکھوں سلام

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد