Nahu Ka Imam Bana Dunga


فتاویٰ رضویہ جلد 26ص559 پرہے : اِس میں شک نہیں کہ حضور سیدناغوث الاعظمرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کامرتبہ بہت اعلٰی وافضل ہے۔ غوث اپنے دَورمیں ساری دُنیا کے اَولیاء کاسردارہوتاہےاور ہمارےغوثِ پاک ، امام حسنِ عسکری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے بعد سے سیدنا امام مہدی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکی تشریف آوری تک ساری دُنیا کےغوث اورسب غوثوں کے غوث اور سب اَوْلیاءاﷲ کےسردارہیں اوراُن سب کی گردن پران کاقدم پاک ہے۔(نزہۃ الخاطر الفاتر ، ص -6فتاویٰ رضویہ ، جلد26ص559مع التسہیل)

امام اَبُو الحسن علی شطنوفی شافعیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : شیخ خلیفہ اکبر رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ حضور ِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمکابڑی کثرت سےدیدارکرتے تھے : اُنہوں نے فرمایا : خدا کی قسم! بے شک میں نےرَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں عرض کی : یارَسُوْل اللہ (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم)!شیخ عبدالقادرنے فرمایا ہےکہ میرا پاؤں ہر وَلی اللہ کی گردن پرہے۔ تواللہ پاک کےآخری نبی ، مکی مدنی محمدعربی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ’’عبدالقادرنے سچ کہا اورکیوں نہ ہوکہ وُہی قطب ہیں اورمیں اُن کا نگہبان ہوں۔ ‘‘(بہجۃ الاسرار ، ص10مصر)

امام ابن حجر مکی شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فتاوٰی حدیثیہ میں فرماتے ہیں : کبھی اولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہکو کلماتِ بُلند(بڑی بڑی باتیں)کہنے کاحکم دیاجاتاہےتاکہ جو اُن کے بُلند مقامات سے ناواقف ہے اُسے پتاچلےیا شُکر الہٰی اوراُس کی نعمت کا اظہار کرنے کے لئے جیسا کہ حضور سیدنا غوث اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکے لئے ہوا کہ اُنہوں نے اپنےبیان میں اَچانک فرمایا کہ میرا یہ پاؤں ہر ولی اللہ کی گردن پر ، فورًا تمام دُنیا کے اَولیانےقبول کیا (اورایک گروہ نے روایت کیا ہے کہ سب اولیائے جِنّ نے بھی)سَرجُھکا دئیے۔(الفتاوی الحدیثیہ ، داراحیاء التراث العربی بیروت ، ص414)

بہت سےعارفینِ کرام(اللہ پاک کی پہچان رکھنےوالے بزرگوں)نےفرمایاہےکہ حضور سیّدنا شیخ عبدُالقادرجیلانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے’’ قَدَ مِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِّ اللہ “ اپنی طرف سے نہ فرمایا بلکہ اللہ پاک نے اُن کی قطبیت کبرٰی(یعنی بہت بڑا ولی اللہ ہونا) ظاہر کرنے کے لئے اُنہیں فرمانے کاحکم دیا۔ لہٰذا کسی وَلی کو گنجائش نہ ہوئی کہ گردن نہ جھکاتا اور قدم مبارک اپنی گردن پر نہ لیتا بلکہ کئی روایتوں سے ہے کہ بہت سے پہلے کے اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ نے حضورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی ولادتِ مبارکہ(Birth)سے تقریباً سوسال پہلے خبر دی تھی کہ عنقریب عجم میں ایک صاحب عظیم پیداہوں گے اور یہ فرمائیں گے کہ “ میرا یہ پاؤں ہر ولی اللہ کی گردن پر “ اِس فرمانے پر اُس وقت کےتمام اولیاء اُن کے قدم کے نیچے سررکھیں گے اور اُس قدم کے سایہ میں داخل ہوں گے۔ (ایضاً)

غوث پر تو قدم نبی کا ہے ، اُن کے زیرِقدم وَلی سارے

ہر وَلی نے یہی پکارا ہے ، واہ کیا بات غوثِ اعظم کی

دَم دَما دَم دستگیر غوثِ اعظم دستگیر آپ ولیوں کے اَمیر غوثِ اعظم دستگیر

میرا پیرا میرا پیرا غوثِ اعظم دستگیر بے مثال و بے نظیر غوثِ اعظم دستگیر

محبوبِ ربِّ قدیر غوثِ اعظم دستگیر آپ ہیں پیروں کے پیر غوثِ اعظم دستگیر

دِلپسند و دِلپذیر غوثِ اعظم دستگیر ہو کرم اے میرے پیر غوثِ اعظم دستگیر

کاش میں بن جاؤں پیر غوثِ اعظم دستگیر زیر ہو نفسِ شریر غوثِ اعظم دستگیر

تیری زِلفوں کا اَسیر غوثِ اعظم دستگیر آگئے منکر نکیر غوثِ اعظم دستگیر