Bedari May Ziyarat


ایک دن حضرت غوث پاک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہبیان فرما رہے تھے اور شیخ علی بن ہیتی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ آپ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کو نیند آگئی حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ نے اہل مجلس سے فرمایا خاموش رہو اور آپ منبر سے نیچے اتر آئے اور شیخ علی بن ہیتی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کے سامنے باادب کھڑے ہوگئے اور ان کی طرف دیکھتے رہے۔

جب شیخ علی بن ہیتیرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہخواب سے بیدار ہوئے تو حضرت غوث پاک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہنے ان سے فرمایا کہ’’ آپ نے خواب میں تاجدارمدینہ،راحت قلب وسینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھاہے؟‘‘انہوں نے جواب دیا:’’جی ہاں ۔‘‘آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہنے فرمایا:’’ میں اسی لئے بادب کھڑا ہوگیا تھا پھرآپ نے پوچھاکہ ’’نبی پاک،صاحب لولاکصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے آپ کو کیا نصیحت فرمائی؟‘‘توکہاکہ آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایاکہ ’’آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت اقدس میں حاضری کولازم کرلو۔‘‘

بعد ازیں لوگوں نے شیخ علی بن ہیتی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے دریافت کیا کہ’’حضرت غوث اعظم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کے اس فرمان کا کیا مطلب تھا کہ’’ میں اسی لئے باادب کھڑا ہوگیا تھا۔‘‘ تو شیخ علی بن ہیتی عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللہِ الْبَارِی نے فرمایا :’’ میں جو کچھ خواب میں دیکھ رہا تھا آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ اس کو بیداری میں دیکھ رہے تھے۔

بہجۃالاسرارذکرفصول من کلامہ مرصعابشی من عجائب،ص۵۸)