Aurat Ki Fariyad Per Madad Farmana


ایک عورت حضرت سیدناشیخ عبدالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی مریدہوئی،اس پرایک فاسق شخص عاشق تھا، ایک دن وہ عورت کسی حاجت کے لئے باہرپہاڑ کے غار کی طرف گئی تو اس فاسق شخص کو بھی اس کا علم ہوگیا تو وہ بھی اس کے پیچھے ہولیا حتیٰ کہ اس کو پکڑ لیا، وہ اس کے دامن عصمت کو ناپاک کرنا چاہتا تھا تو اس عورت نے بارگاہِ غوثیہ میں اس طرح استغاثہ کیا:

الغیاث یاغوث اعظم

الغیاث یاغوث الثقلین

الغیاث یاشیخ محی الدین

الغیاث یاسیدی عبدالقادر

اس وقت حضورسیدی غوث پاک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ اپنے مدرسہ میں وضو فرما رہے تھے آپ نے اس کی فریادسن کراپنی کھڑاؤں (لکڑی کے بنے ہوئے جوتے)کو غار کی طرف پھینکاوہ کھڑاویں اس فاسق کے سر پر لگنی شروع ہوگئیں حتیٰ کہ وہ مرگیا، وہ عورت آپ کی نعلین مبارک لے کر حاضرِ خدمت ہوئی اورآپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکی مجلس میں سارا قصہ بیان کردیا۔(تفریح الخاطر،ص۳۷)

غوث اعظم بمن بے سروساماں مددے

قبلہ دیں مددے کعبہ ایماں مددے

(قلائدالجواہر،ص۵۷)