- کرامت کی تعریف
- کراماتِ اولیاء کا ثبوت
- وقت ولادت کرامت کاظہور
- آپ رحمۃ اللہ علیہ کے بچپن کی برکتیں
- نگاہ ِ غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے چور قطب بن گیا
- لاٹھی چراغ کی طرح روشن ہوگئی
- انگلی مبارک کی کرامت
- اندھوں کو بینااور مُردوں کو زندہ کرنا
- عذابِ قبر سے رہائی
- واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
- مدرسے کے قریب سے گزرنے والے کی بخشش
- حضورغوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کی محبت قبرمیں کام آگئی
- عذاب ِقبر سے نجات مل گئی
- مرغی زندہ کر دی
- آپ رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کی برکت
- خلیفہ کامال و دولت خون میں بدل گیا
- آپ رحمۃ اللہ علیہ سے کرامت کامطالبہ
- مانگ کیاچاہتاہے؟
- مرگی کی بیماری بغدادسے بھاگ گئی
- بادلوں پربھی آپ رحمۃ اللہ علیہ کی حکمرانی ہے
- مریض کاعلاج
- بخارسے رہائی عطافرمادی
- لاغر اونٹنی کی تیز رفتاری
- سانپ سے گفتگوفرمانا
- ایک جن کی توبہ
- ادائے دستگیری
- روشن ضمیری
- شیطان لعین کے شرسے محفوظ رہنا
- غریبوں اورمحتاجوں پررحم
- سخاوت کی ایک مثال
- مہمان نوازی
- آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ باطن کے حالات جان لیتے تھے
- مصائب وآلام دورفرمادیتے
- عورت کی فریادپرآپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کا مددفرمانا
- جانوربھی آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی فرمانبرداری کرتے
- مریضوں کوشفاء دینااورمردوں کوزندہ کرنا
- دریاؤں پرآپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی حکومت
- اولادِنرینہ نصیب ہوگئی
- آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی دعا کی تاثیر
- بیداری میں نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت
- ڈوبی ہوئی بارات
حضرت ابوعبداللہ محمد بن خضری کے والدفرماتے ہیں کہ'' میں نے سیدنا شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی،قطب ربانی رحمۃ اللہ علیہ کی تیرہ برس خدمت کی ہے اور آپ رحمۃ اللہ علیہ میں بہت سی کرامات دیکھی ہیں، آپ رحمۃ اللہ علیہ کی ایک کرامت یہ بھی تھی کہ جب تمام طبیب کسی مریض کے علاج سے عاجز آجاتے تو وہ مریض آپ رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں لایا جاتا آپ رحمۃ اللہ علیہ اس مریض کے لئے دُعائے خیر فرماتے اور اس پر اپنا رحمت بھراہاتھ پھیرتے تو وہ اللہ عزوجل کے حکم سے صحت یاب ہوکر آپ کے سامنے کھڑا ہو جاتا تھا، ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں سلطان المستنجدکا قریبی رشتہ دار لایا گیا جو مرض استسقاء میں مبتلا تھا اس کو پیٹ کی بیماری تھی آپ نے اس کے پیٹ پر مبارک ہاتھ پھیرا تو وہ اللہ عزوجل کے حکم سے لاغر پیٹ ہونے کے باوجود کھڑا ہوگیا گویا کہ وہ پہلے کبھی بیمار ہی نہیں تھا۔''(بہجۃالاسرار،ذکرفصول من کلامہ۔۔۔۔۔۔الخ ص۱۵۳)