Madarse Kay Karib Se Guzrna


ایک شخص نے خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر عرض کی کہ''فلاں قبرستان میں ایک شخص دفن کیا گیا ہے جس کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے اس کی قبر سے چیخنے کی آواز آتی ہے جیسے عذاب میں مبتلا ہے۔'' حضور پرنور نے ارشاد فرمایا:'' کیا وہ ہم سے بیعت ہے؟''عرض کی :''معلوم نہیں۔'' فرمایا:'' ہمارے یہاں کے آنے والوں میں تھا؟'' عرض کی:'' معلوم نہیں۔'' فرمایا:'' کبھی ہمارے گھر کا کھانا اس نے کھایا ہے؟'' عرض کی:'' یہ بھی معلوم نہیں۔'' حضور غوث الثقلین رحمۃ اللہ علیہ نے مراقبہ فرمایا اور ذرا دیر میں سر اقدس اٹھایا ہیبت و جلال روئے انور سے ظاہر تھا ارشاد فرمایا:'' فرشتے ہم سے یہ کہتے ہیں کہ'' ایک بار اس نے ہم کو دیکھا تھا اور دل میں نیک گمان لایا تھا اس وجہ سے بخش دیا گیا۔'' پھر جو اس کی قبر پر جاکر دیکھاتوفریادوبکاکی آواز آنابالکل بند ہوگئی۔(المرجع السابق)

حضورِغوثِ پاک سیدناشیخ عبدالقادرجیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں ایک جوان حاضر ہوا اور آپ رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کرنے لگا کہ'' میرے والد کاانتقال ہوگیاہے میں نے آج رات ان کوخواب میں دیکھا ہے انہوں نے مجھے بتایاکہ وہ عذاب قبر میں مبتلا ہیں انہوں نے مجھ سے کہا ہے کہ'' حضرت سیدناشیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں جاؤ اور میرے لئے ان سے دعاکا کہو۔'' آپ رحمۃ اللہ علیہ نے اس نوجوان سے فرمایا:''کیا وہ میرے مدرسہ کے قریب سے گزرا تھا؟''نوجوان نے کہا:''جی ہاں۔'' پھر آپ رحمۃ اللہ علیہ نے خاموشی اختیار فرمائی۔

پھر دوسرے روز اس کا بیٹا آیا اور کہنے لگا کہ'' میں نے آج رات اپنے والد کوسبزحلہ زیب تن کیے ہوئے خوش و خرم دیکھا ہے۔'' انہوں نے مجھ سے کہا ہے کہ ''میں عذاب قبر سے محفوظ ہوگیا ہوں اور جو لباس تودیکھ رہا ہے وہ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی قدس سرہ النورانی کی برکت سے مجھے پہنچایا گیا ہے پس اے میرے بیٹے! تم ان کی بارگاہ میں حاضری کولازم کرلو۔'' پھر حضرت شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی قدس سرہ النورانینے فرمایا: ''میرے رب عزوجل نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ'' میں اس مسلمان کے عذاب میں تخفیف کروں گا جس کاگزر(تمہارے )مدرسۃالمسلمین پرہو گا۔''(بہجۃالاسرار،ذکراصحابہ وبشراہم،ص۱۹۴)

رہائی مل گئی اس کوعذابِ قبرومحشرسے

یہاں پرمل گیاجس کووسیلہ غوث اعظم کا