Peerane Peer ki Adaye


میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّوَجَلَّ نے پیرِ لاثانی، شہبازِ لامکانی، غوثِ صَمَدانی،قطبِ ربّانی، شیخ عبدالقادر جیلانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی کو حُسنِ اخلاق سے نوازا تھا٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ذکر و فکر میں مشغول رہتے ٭مخلوقِ خدا کی خیر خواہی کرتے، مہربان، شفیق اور مہمان نواز تھے ٭بَہجَۃُ الْاَسْرَار میں ہے:آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ بڑے سخی تھے٭سوالی کو خالی ہاتھ نہ لَوٹاتے تھے ٭مساکین اور غُرَباء پر بےحد شفقت فرماتے٭ ضعیفوں کے ساتھ بیٹھا کرتے ٭بیماروں کی عِیادت فرماتے تھے ٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے اَصحاب میں سے کوئی حاضرِ خدمت نہ ہوتا تو اس کی خبرگِیری فرماتے ٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ہم نشین کی عزت کرتے اور اس کے ساتھ خَندہ پیشانی سے پیش آتے، جب اُسے مَغْمُوم دیکھتے تو اس کے غم دُور فرما دیتے ٭آپ کا ہر ہم نشین یہی سمجھتا کہ وہی آپ کے نزدیک مکُرَّم ہے٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ہر رات دسترخوان بچھانے کا حکم دیتے اور مہمانوں کے ساتھ کھانا تناوُل فرماتے ٭جب آپ کے پاس کوئی تحفہ آتا تو حاضرین میں تقسیم کردیتے ٭ہدیہ قبول فرماتے اور اس کا عِوَض (یعنی بدلہ) عطا فرماتے ٭اپنے نفس کے لئے غصہ نہ کرتے تھے۔(بہجۃ الاسرار، ص 199 تا 201، ملتقطاً) ٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی خاموشی آپ کے کلام سے زیادہ ہوتی تھی۔(قلائد الجواہر،ص6) ٭سلام میں پہل فرمایا کرتے۔ ٭آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کبھی اُمَرَاء و رُؤَسَا کی تعظیم کے لئے کھڑے نہیں ہوئے اور نہ ہی وُزَرَاء و سَلاطِین کے دروازے پر گئے۔(قلائد الجواہر، ص19،ملتقطاً)

جیلانی نسخہ: ربیعُ الغوثکی گیارھویں رات تین کھجوریں لے کر ایک بار سُورَۃُ الْفَاتِحَۃِ ، ایک مرتبہ سُورَۃُ الْاِخْلَاص ، پھر گیارہ بار یَاشیْخ عَبدَالقَادِر جِیلانی شَیئًا لِلّٰہِ اَلْمَدَد ( اوّل آخر ایک بار دُرود شریف ) پڑھ کر ایک کھجور پر دم کیجئے، اس کے بعد اسی طرح دوسری اور تیسری کھجور پر بھی پڑھ پڑھ کر دم کردیجئے، یہ کھجوریں راتوں رات کھانا ضَروری نہیں جو چاہے جب چاہے جس دِن چاہے کھاسکتا ہے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ پیٹ کی ہر طرح کی بیماری (مثلاً پیٹ کا درد، قبض، گیس ، پیچش ، قے، پیٹ کے اَلسَر وغیرہ) کے لیے مفید ہے۔