- تعارفِ غوثِ اَعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ
- آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا نسب شریف
- خاندانِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ
- علمِ دین کے حصول کا سفر مبارک سلطان الاولیا حضور غوثِ اعظم
- غوثِ پاک اور علمِ دین
- غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم بحیثیت معلم
- تدریسِ غوثِ اعظم کے نتائج و اثرات:
- دینی طلبائے کرام سے محبتِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ
- ا َساتذہ کے لئےدَرس
- غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بیان مبارک کی برکتیں
- غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کاپہلا بیان مبارک
- 40 سال تک استقامت سے بیان فرمایا
- غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بیان مبارک کی تاثیر
- غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی آوازمبارک کی کرامت
- شرکائے اجتماع پر غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ہیبت
- پیران پیر کی ادائیں
- بغدادی نسخہ
- غوث اعظم علیہ رحمۃ اللہ الاَکرم بطور ِ خیر خواہ
پیارے پیارےاِسلامی بھائیو!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِکے ناناجان حضرت سیدناعبداللہصومعیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ جیلان شریف کےاولیائے کرامرَحِمَھُمُ اللہ میں سے تھے۔ آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِنہایت پرہیزگارہونے کے علاوہ صاحبِ فضل وکمال بھی تھے آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمستجاب الدعوات تھے(یعنی آپ کی دعائیں قبول ہوتی تھیں)۔ اگر آپ کسی شخص سے ناراض ہوتے تواللہپاک اُس شخص سے بدلہ لیتا اور جس سے آپ خوش ہوتے تو اللہ پاک اُس کوانعام و اکرام سےنوازتا ، جسمانی طورپر کمزور ہونے کے باوجود آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِنوافل کی کثرت کیا کرتے اور ذِکر واَذکار میں مَصروف رہتے تھے۔ آپ اَکثرمعاملات کے واقع ہونے سے پہلے اُن کی خبر دے دیا کرتے تھے اور جس طرح آپ اُن کےہونے کی اطلاع دیتے تھے اُسی طرح ہی واقعات ہوتے تھے۔(بہجۃالاسرار ، ص172)
حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی پھوپھی جان کی کنیت ’’اُمِّ محمد‘‘اور نام ’’عائشہ بنتِ عَبْدُاللہ‘‘تھا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا نیک اور باکرامت خاتون تھیں ۔ لوگ اپنی ضرورتوں کے پوراہونے اوردُعائیں کرانے کیلئے آپ کے پاس حاضر ہوا کرتے تھے۔
حضورِغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِکےایک بھائی بھی تھےجن کانام سیدابواحمد عَبْدُاللہ تھا۔ یہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِسے عمر میں چھوٹے تھےاورعلم وتقویٰ میں سے کافی حصہ ملاتھامگرآپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ جوانی میں فوت ہوگئے تھے۔ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کا خاندان نیکوں کا گھرانا تھا ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے ناناجان ، دادا جان ، ابوجان ، اَمی جان ، پھوپھی جان ، بھائی اورصاحبزادگان سب متقی وپرہیزگار تھے ، اِسی وجہ سے لوگ آپ کے خاندان کو’’اَشراف کا خاندان ‘‘کہتے تھے۔ اَمِیرِاَہلِ سنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ خاندانِ غوثِ پاک کی شان وعظمت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
مُکَرَّم شہا تیرے سارے کے سارے
ہیں آباء و اَجداد یا غوثِ اعظم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد