Qabar Se Bahir Tashrif Ley Aye


کسی شہر میں حضرت سیدنا عبدالقادر جیلانی قُدِّسَ اللہ سرہ النورانیکا ایک عقیدت مند رہتا تھا اس نے سلسلہ عالیہ قادریہ میں داخل ہونے کا ارادہ بھی کر رکھا تھا اسی غرض سے ایک روز وہ دور دراز کا سفر طے کر کے بغداد شریف پہنچا تو اس کو معلوم ہوا کہ حضرت سیدناغوث اعظم شیخ عبدالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ کا انتقال ہوچکا ہے۔

آخر اس نے آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ کی قبر مبارک کی زیارت کرنے کا ارادہ کیااور قبر مبارک پر حاضر ہو کر آداب زیارت بجا لایا،توکیادیکھتاہے کہ حضور غوث اعظم رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنی قبر شریف سے نکلے اور اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنی توجہ سے نوازا اور اپنے سلسلہ عالیہ قادریہ میں داخل فرمالیا۔(تفریح الخاطر،ص۱۸۹)

۔(بہجۃالاسرار،ذکرفصول من کلامہ،ص۱۲۴)